Cricket

Islam

Post Page Advertisement [Top]

BooksislamKhtm e Nbowat

کیا قادیانی ایک فرقہ ہے|اسلام اور قادیانیت کا اصولی اختلافpdf

کیا  قادیانی ایک فرقہ ہے

الحمد لله رب العالمين والعاقبة للمتقين والصلوة والسلام على سيدنا ومولانا محمد خاتم الانبياء والمرسلين وعلى اله واصحابه وازواجه وذرياته اجمعين اما بعد

 قادیانیوں کے بارے میں بہت سے لوگ اس غلط  میں مبتلا ہیں کہ وہ بھی اسلام ہی کا ایک ’’فرقہ‘‘ ہے ،صرف جزوی وفروعی مسائل میں کچھ اختلاف ہے، جیسے اور بھی اسلامی فرقے اور جماعتیں مسلمانوں میں پائی جاتی ہیں اسی وجہ سے ایسے لوگ قادیانیوں کو’’ مرتد ، خارج اسلام،اور کافر‘‘ سمجھنے اور کہنے سے کتراتے ہیں۔ حالانکہ’’ قادیانیت‘‘ کو اسلام ہی کا ایک فرقہ یا ایک جماعت سمجھنا بالکل غلط بات ہے ، ایسا خیال اسلام اور اس کے بنیادی اصولوں سے لاعلمی اور نا واقفیت کا نتیجہ ہے اور یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ خود بہت سے مسلمانوں کو اسلام کے بنیادی احکامات کا ئیح معنوں میں علم بھی نہیں ہے۔ ی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ہر مذہب کے کچھ اصول اور عقائد ہوتے ہیں جو اس مذہب کی پہچان اور خصوصیت ہوتی ہیں ، یعنی ان اصولوں سے وہ مذہب دوسرے مذہبوں سے الگ کیا اور پہچانا جاسکتا ہے، چنانچہ اسلام کے بھی کچھ بنیادی احکام اور اصول وعقائد ہیں ، ان اصول وعقائد کے اندر رہ کر کوئی اختلاف ہو تو اس کو’’ فروعی اختلاف‘‘ کہتے ہیں،ایسا اختلاف کرنے والا اسلام ہی میں رہتا ہے، اس کو مسلمان ہی کہتے ہیں لیکن اگر کسی کو ان اصولوں ہی سے اختلاف ہواور وہ ان اصولوں اور عقائد کے حدود سے نکل جائے تو پھر ایسا شخص مسلمان باقی نہیں رہتا، اس کومرتد اور خارج اسلام کہتے ہیں ، قادیانیوں اور مسلمانوں کے درمیان ایساہی اصول اور عقائد کا اختلاف پایا جا تا ہے ، اسی وجہ سے قادیانی فرقہ‘‘ مرتد اور خارج اسلام ہے، اس اصولی اختلاف کی تھوڑی سی وضاحت اس رسالہ میں کی جارہی ہے تا کہ مسلمانوں کی غلط نہی دور ہوکرمیح بات کا علم ہو سکے۔(۱) قادیانیوں کا اسلام اور مسلمانوں سے اصولی اور اعتقادی اختلاف ہونے کا دعوی صرف ہم مسلمانوں ہی کا نہیں ہے خودان کا ہی کہنا ہے کہ مسلمانوں سے ان کا اختلاف’’فروعی نہیں اصولی ہے چنانچہ ان کی کتاب ” مجموع فتاوی احمدیہ کی یہ عبارت ملاحظہ کیجئے۔

یہ بات تو بالکل غلط ہے کہ ہمارے اور غیر احمد یوں (یعنی مسلمانوں کے درمیان میں کوئی فروعی اختلاف ہے اس لئے کہ کسی مامور من اللہ ( یعنی اللہ تعالی کے بھیجے ہوۓ ) کا انکار کفر ہو جا تا ہے ، ہمارے مخالف حضرات (مسلمان ) مرزا صاحب کی ماموریت (یعنی اللہ تعالی کی طرف سے بھیجے جانے کے منکر ہیں، بتاؤ کیا اختلاف فروعی کیسے ہوا؟ ( فتاوی احمد میس:۲۷۴)

بہرحال ہم مسلمانوں کے نزدیک بھی قادیانیوں کا اسلام اور مسلمانوں سے اختلاف اصولی ہے فروعی نہیں ، اور خود قادیانیوں کا کہنا بھی یہی ہے کہ ان کے ہمارے درمیان اختلاف اصولی ہے فروعی نہیں ، پس ! اس سے معلوم ہو گیا کہ قادیانیت اور اسلام وعلیحدہ مذہب ہیں۔ (۲) نبی کے بدلنے سے مذہب اور قوم بھی بدل جاتے ہیں ، جیسے اگر کوئی شخص صرف حضرت عیسی علیہ السلام پر ایمان رکھتا ہے تو وہ عیسائی اور صرف موسی علیہ السلام پر ایمان رکھتا ہے تو یہودی کہلاتا ہے، مسلمان اور محمدی کہلانے کا مستحق نہیں ہے ، اسی طرح کوئی یہودی یا عیسائی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے اور آپ کو آخری نبی مان لے تو اس کے بعد وہ یہودی اور عیسائی نہیں کہلاتا بلکہ مسلمان کہلاتا ہے ۔ مسلمان خاتم النبیین حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کواللہ تعالی کا نبی اور آخری نبی مانتے ہیں ، جبکہ قادیانی لوگ مرزا غلام احمد قادیانی کو اپنا نبی اور رسول تسلیم کرتے ہیں، چنانچہ ان کی کتاب’’تہ حقیقۃ الوحی میں‘‘ ہے۔ میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس نے مجھے بھیجا ہے اس نے میرا نام’’نہی‘‘ رکھا ہے ۔ ( یہ الولی س: ۲۸) سچا خدا وہی ہے جس نے (حقیقۃ

قادیان میں اپنارسول بھیجا۔ ( دافع البلاء :۱۱۰)

class="poetryContent" dir="rtl" style="text-align: right;">پس معلوم ہوا کہ جب قادیانیوں کا نبی الگ اور ہمارے نبی الگ ہیں ، تو دونوں کا مذہب اور دین بھی جدا ہے ، اسی لئے مرزا غلام احمد قادیانی کے ماننے والوں کو مرزائی غلامی یا قادیانی تو کہا جاسکتا ہے مگر مسلمان اور حدی نہیں کہا جاسکتا۔ (۳تمام مسلمانوں کا بنیادی واجماعی عقیدہ ہے کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری نبی ہیں ،جن کے بعداب قیامت تک کوئی نیا نبی نہیں آ سکتا، قرآن کریم کی آیت”ما گان مـحـمـد ابا احد من رجالكم ولكن رسول الله وخاتم النبيين “ (الاحزاب:۷۰) اور متعدد احادیث کی روشنی میں صحابہ کرام اور تابعین اور پوری امت مسلمہ کے تمام علا کا یہی عقیدہ ہے اور سب کا اس پر اتفاق ہے کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کے آخری نبی ہیں نبوت کا سلسلہ آپ پرختم ہو چکا ہے ، اب کوئی نیا نبی نہیں آئے گا، یہ اسلام کا ایسا بنیادی واصولی عقیدہ ہے جس سے کسی اسلامی فرقہ یا جماعت کو اختلاف نہیں ہے ، جہاں تک حضرت عیسی علیہ السلام کا معاملہ ہے تو وہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کے نبی ہیں، اسی حال میں آسمان پر اٹھائے گئے ہیں اور جب تشریف لائیں گے تو ہمارے نبی کے دین کو نافذ کرنے کے لئے تشریف لائیں گے کوئی نئی نبوت لے کر نہیں آئیں گے، اس لئے ان کے آنے سے ہمارے نبی کے آخری نبی ہونے پرکوئی اثر نہیں پڑتا)۔


تمام مسلمانوں کے بر خلاف قادیانیوں کا عقیدہ یہ ہے کہ

 حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت کا سلسلہ ختم نہیں ہوا، غلام احمد قادیانی کا دعوی ہے کہ تم بغیر نبیوں اور رسولوں کے وہ نعمتیں کیوں کر پاسکتے ہوں ، لہذا ضروری ہوا کہ تمہیں یقین ومحبت کے مرتبہ تک پہونچانے کے لئے خدا کے انبیاء وقتافوقتا آتے رہیں ،جن سے تم وہ نعمتیں پاؤ۔ (لیکچر سیالکوٹ مص ۳۳۰) میں کوئی نیا نبی نہیں مجھ سے پہلے سینکڑوں نبی آچکے ہیں ۔ (اکمارا پر میل ۱۹۰۸ء) ہما را دعوی ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں۔ (اکم ٫۵ مارچ۱۹۰۸م)اس طرح غلام احمد قادیانی ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا سلسلہ جاری رہنے کا اپنا الگ عقیدہ بناتے ہوۓ اپنی نبوت کا جھوٹا دعوی کرتا ہے اور اس کے متبعین مرزا غلام احمد قادیانی کوحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اپنا نبی تسلیم کرتے ہیں اور ختم نبوت کی واضح آیت قرآنیہ کے معنی میں تحریف کرتے ہیں ، چنانچہ وہ ہمارے اس اجماعی عقیدہ کی نامعقول تشریح اس طرح کرتے ہیں۔اللہ تعالی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو صاحب خاتم بنایا، یعنی آپ کو افاضہ کمال (یعنی کمالات عام کرنے کے لئے مہر دی ، جو کسی اور نبی کو ہر گز نہیں دی گئی اسی وجہ سے آپ کا نام خاتم انمین ٹھرا۔ (عالمیہ یہ القیاس: ۹۷) اور اسکے علاوہ مزید تشریحات کے ذریعہ مرزا اور اسے قبعین یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آیت میں خاتم کے معنی آخری کے نہیں بلکہ ایسی مہر کے ہیں جسے لگا لگا کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے امتیوں کو نبی بتاتے رہتے ہیں ، جب کہ مرزائیوں کو چھوڑ کر پوری امت مسلمہ اس بات پر متفق ہے کہ آپ اللہ تعالی کے آخری نبی ہیں جیسا کہ احادیث صحیحہ میں اس کی وضاحت موجود ہے ، چنانچہ اسلام میں سب سے پہلے اس بات پر امت کا اجماع ہوا ہے کہ جو شخص حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعوی کرے وہ جھوٹا ہے، اسے قتل کر دینا چاہیے ، چنانچہ خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں جب اسودنسی نامی شخص نے نبوت کا دعوی کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو اس کے قتل کا حکم دیا چنانچاس کا سرقلم کر دیا گیا، رصدت اکبر نے خالد بن ولیڈ کی سرکردگی میں مسیلمہ کذاب کے قتل کے لئے لشکر روانہ فرمایا، چنانچہ مسیلمہ اور اس کے ۱۲۸ ہزار ماننے والوں کو جہنم رسید کر دیا گیا ، اسی طرح طلیحہ اسدی نے دعوی نبوت کیا تو صدیق اکبر نے بھی اس کے قتل کا حکم دیا ، چنانچہ وہ بھی مارا گیا۔ اسی طرح حارث نامی ایک شخص جب دعوی نبوت کیا تو خلیفہ عبدالملک نے صحابہ و تابعین کے بالا تفاق فتوئی کے بعد اس کوقتل کر کے سولی پر چڑھادیا ، خلیفہ ہارون رشید کے زمانہ میں بھی ایک شخص کو دھوئے نبوت پر عدالت کے فیصلے کے مطابق قتل کر دیا گیا، جس کا مطلب یہی ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کے نزدیک حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ،ان کے بعد کسی طرح کا کوئی نبی نہیں آئے گا، جو شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعوی کرے وہ مرتد ہے اور جو اس کو نبی مان لے وہ بھی مرتد ہے، اور معلوم ہونا چاہیے کہ ارتداد کی سزا اسلام میں (اگر حاکم اسلام موجود ہوتو قتل ہے۔ حتی کہ خود قادیانی مذہب میں بھی ان کے نبی بلکہ خلیفہ کو نہ ماننے والے کی سزا قتل ہی ہے، چنانچ کیم

 نورالدین قادیانی کا کہنا ہے


مجھے خدا نے خلیفہ بنایا ہے ، اب نہ تمہارے کہنے سے معزول ہوسکتا ہوں نہ کسی میں طاقت ہے کہ وہ معزول کر دے، اگر تم زیادہ زور دو گے تو یادرکھو میرے پاس ایسے خالد بن ولید ہیں جو تمہیں مرتدوں کی طرح سزادیں گے۔(شهید الاذہان جلد : شمارہ:اصفیا)

(۴) تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ہے کہ اخروی نجات کے لئے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت پر ایمان اور انہی کی اتباع کافی ہے لیکن قادیانیوں کے لئے اتنا کافی نہیں ہے بلکہ جب تک کوئی شخص مرزا غلام احمد کی نبوت پر ایمان نہیں لائے گا وہ کا قرابدی اور جہنم کامستحق رہے گا ، اس سے نکاح جائز نہیں اس پر نماز جنازہ درست ہے۔ ملاحظہ کیجئے۔

جوشخص ہما را مخالف ہے وہ یہودی عیسائی مشرک اور جہنمی ہے ۔ ( تبلیغ رسالت ۲۷:۳۹) ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہونچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا مسلمان نہیں ہے۔ (حقیقۃ الوحی ص:۱۲۳) بلاشبہ ہمارے دشمن بیابانوں کے خنزیر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتوں سے بڑھ گئیں۔ (درمتین ص:۲۹۴) کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود(مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوۓ خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہ سنا ہو وہ کافر اور اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئی صداقت ص:۳۵اس کا مطلب یہ ہوا کہ دنیا بھر کے کروڑوں مسلمان جو قادیانی نبی کو نہیں مانتے وہ سب قادیانیوں کے نزدیک کافر ، مشرک اور جہنمی ہیں صرف وہی لوگ مسلمان ہیں ۔(نعوذ باللہ ) (۵) مسلمانوں کا اعتقاد یہ ہے کہ قرآن کریم کی تفسیر اصلا وہی معتبر ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے ۔خودقرآن کریم میں بھی آپ کو مفسر قرآن بتلایا گیا ہے، اگر آپ کی تفسیر نہ ملے تو پھر صحابہ وتابعین کی تفسیر کا اعتبار کیا جائیگا۔ مگر مرزا صاحب اور ان کے معتقدین کا کہنا یہ ہے کہ قرآن کریم کی صرف وہی تفسیر معتبر ہے جو مرزا صاحب بیان کر میں چاہے ان کی بیان کی ہوئی تفسیر احادیث صحیحہ اور پوری امت کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔ دیکھئے کیا کہتے ہیں موصوف!

محمد میں اور ہمارے میں بڑا فرق ہے کیوں کہ مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائیدیل رہی ہے ۔ (نزول مسیح ص:۹۶) میرے اس دعوے کی بنیاد حدیث نہیں، قرآن اور وہی ہے جو میرے اوپر نازل ہوئی ہے ۔ہاں تائید کے طور پر وہ حدیثیں بھی پیش کرتے ہیں جو قرآن شریف کے مطابق ہیں ۔اور میری وی کی معارض ( خلاف نہیں اور دوسری حدیثوں کو ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں ۔(تحفہ گولڑو پیس: ۱۰) ظاہر ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ قادیانیوں کا یہ اختلاف بھی اصولی واعتقادی ہے جزوی نہیں ہے جو قادیانیوں کو مسلمانوں سے علیحدہ اور ان کے مذہب کو اسلام کے علاوہ دوسرامذ ہب بنا

دیتا ہے۔ (۲) مسلمان قرآن کریم کو اللہ تعالی کی آخری کتاب سمجھتے ہیں اور ایمان رکھتے ہیں کہ اس کے بعد اب کوئی کلام یا کتاب اللہ تعالیٰ قیامت تک نازل نہیں فرمائیں گے لیکن قادیانیوں کے نزدیک مرزا کے دعوے بھی قرآن کے برابر ہیں ان پر ایمان لانا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ قرآن کریم پر ایمان لانا ضروری ہے۔ اور مرزا کے من گھڑت الہامات کی تلاوت بھی قرآن کیتلاوت ہی کی طرح عبادت ہے ، مرزا صاحب کی وہی بھی ایسا ہی معجزہ ہے جیسا کہ قرآن کریم

معجزہ ہے ان کا عقیدہ ملاحظہ کیجئے۔ اور خدا کا کلام اس قدر مجھ پر نازل ہوا ہے کہ اگر وہ تمام لکھا جائے تو میں جز و( پاروں) سے کم نہ ہوگا ۔ (ھیچ الوی ص:۹۱) جو سرور و یقین قرآن شریف سے پیدا ہوتا ہے وہ کسی اور ( کتاب سے نہیں ہوتا اسی طرح وہ سرور ولذت جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہاموں کو پڑھنے سے حاصل ہوتی ہے اور کسی کتاب کو پڑھنے سے نہیں ہوسکتی۔ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام اپنی ہی اپنی جماعت کو منانے پر مامور ہیں ، جماعت احمد میر کو اس وی پر ایمان لانا اور اس پرمل کرنا فرض ہے ( الہ فی الاسلام : ۱۸) (۷) اسلامی عقیدے کے مطابق جہاد ایک عبادت ہے اور اس کا حکم اپنی تفصیلات کے ساتھ اس وقت تک باقی ہے جب تک اسلام باقی ہے قرآن وحدیث میں بے شمار جگہوں پر اس کا ذکر ہے، اس کی ترغیب اور احکام موجود ہیں مگر مرزا صاحب کا دعوی ہے کہ میرے آنے سے جہاد

کا حکم منسوخ ہو گیا، بالخصوص انگریزوں سے جہاد کرنا حرام قطعی ہے۔

سواب میرے ظہور کے بعد تلوار کا کوئی جہا نہیں ہے ہماری طرف سے امن اور مسلح

کاری کا سفید جھنڈ ابلند کیا گیا۔

دشمن خدا کا جو کرتا ہے جہاد منکر نبی کا رکھتا اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال کے لئے حرام ہے اب جنگ وقتال ہے ده ہے جویہ ہے اعتقاد(اربعین:)
مسیح موعود ( مرزاغلام احمد کے وقت قطعا جہاد کا حکم موقوف کر دیا گیا ۔ کافروں سے لڑنا مجھ پر حرام کیا گیا (خلیہ الہامی ص:۲۵) یہ بات تو بہت اچھی ہے کہ گورنمنٹ برطانیہ کی مدد کی جائے اور جہاد کے خراب مسئلہ کے خیال کو دلوں سے مٹا دیا جاۓ ۔ (اعجاز احمدی ص:۳۴)

(۸) اسلام اور مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ انبیاء کرام لیھم السلام تمام انسانوں سے افضل ہیں، بالخصوص ہمارے نبی صلی اللہعلیہ وسلم تمام انبیاء سے بھی افضل ہیں، کوئی شخص کتاہی نیکوکاراور متقی ہو جاۓ نبی کے برابر نہیں ہوسکتا، اس کے برخلاف قادیانیوں اور مرزا غلام احمد کا عقیدہ یہ ہے کہ وہ تمام انبیاء بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی افضل ہے۔ محمد میں اور ہمارے میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائید اور مدل رہی ہے ۔ (نزول مسیح ص:۹۶) ابن مریم کے ذکر کو چھوڑ واس سے بہتر غلام احمد ہے۔

(دافع البلاء:۲) محمد پھر اتر آۓ ہیں میں اور آگے بڑھ ہیں اپنی شان میں محمد دیکھنے ہوں جسے احمد اکمل غلام قادیان

میں ( پیغام ملح ۲۴ مارچ ۱۹۱۲ء)

لینی غلام احمد حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کا (نعوذ باللہ ) دوسرا جنم ہے اور وہ دوسرے جنم میں پہلے سے زیادہ کامل صلاحیت کے ساتھ ظاہر ہوۓ ہیں۔ (۹) حضرت عیسی علیہ السلام اللہ کے اولوالعزم پیغمبر ہیں ،قرآن کریم نے ان کی تعریف اور پاکبازی کا اعلان کیا ہے، ان کی والدہ کو صدیقہ اور پاکباز قرار دیا ہے،سب مسلمان ان کے

۱۷

بارے میں یہی عقیدہ رکھتے ہیں لیکن مرزا غلام احمد ان کے بارے میں جو نا پاک عقیدہ رکھتا ہے اور ان کی شان میں جس طرح کی گستاخیاں کرتا ہے اس کے تصور سے بھی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں ، بیان کرنا تو دور کی بات ہے لیکن قادیانیوں کے عقائد کو مجھنے کے لئے اس کی بھی ایک آدھ مثال ملاحظہ کر لیجئے۔
اگر میح بن مریم میرے زمانہ میں ہوتا تو وہ کام جو میں کر سکتا ہوں ہر گز نہ کرسکتا اور جو نشان مجھ سے ظاہر ہورہے ہیں وہ ہرگز نہ دکھلا سکتا۔ (حقیقۃ الوحی ص: ۱۴۸) ( حضرت مسیح کی تین دادیاں اور نانیاں زنا کار کسی عورتیں تھیں جن کے خون سے آپ کا وجودظہور پذیر ہوا۔ یہ امام اعظم ص:۵) یہ بھی یادر ہے کہ آپ (حضرت میچ ) کوکسی قدر جھوٹ بولنے کی عادت تھی ۔(ضمیمہ انجام اعظم ص:۵)

(۱۰) اس کے علاوہ مرزا صاحب نے قرآن کریم کی بے شمار آیات جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں نازل ہوئیں مثلا انا فتحنا لك فتحا مبيناً ، إنا أعطيناك الكوثر ، قل إن كنتم تحبون الله فاتبعوني ، وغیرہ بہت سی آیات کا مصداق اپنے آپ کو قرار دیا ہے جب کہ ان تمام آیات کے مصداق امت مسلمہ کے نزدیک بالاتفاق حضرت محمدصلی اللہ

علیہ وسلم ہیں۔ نیز قادیانیوں کے نزدیک

قادیان کی زمین


مکہ مکرمہ اور مد بین منورہ کی طرح ہے (براین احمد میس:۵۵۸) (الفضل جلد ۲:۱۹۱۵) (ملفوظات احمد میں:۴۱۱) (الفضل جلد ۶۴:۲۴) (الفضل جلد ۶۴:۲۴)

قادیان کی مسجد قادیان کی حاضری

مسجد اقصی کی طرح ہے


حج بیت اللہ کی طرح ہے صحابہ کرام کی طرح ہیں

مرزا کے دیکھنے والے

قادیان کا قبرستان

روۓ زمین کے ہر قبرستان سے بہتر ہےجب کہ اہل اسلام کے اعتقادات اس کے بالکل خلاف ہیں۔
بہر حال یہ چند مثالیں ہیں جن کے ذریعہ یہ بات ہم مسلمانوں کے سامنے ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے متبعین اسلام کے علاوہ کوئی دوسرامذ ہب رکھتے ہیں ،اور ایک متوازی دین کے دعویدار ہیں ، اس لئے مسلمانوں کے نزدیک کسی طرح وہ مسلمان نہیں ہو سکتے ،ان کا اپنے کومسلمان کہنا مسلمانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتا ہے ۔ قادیانیوں کو چاہیے کہ وہ صاف طور پر یہ کہا کر میں کہ ہماری الگ کتاب ہے،الگ نبی ہے، الگ دین ہے ، اپنے جھوٹے نبی ، جھوٹی کتاب اور جھوٹے دین کو اسلام بلکہ حقیقی اسلام بتلانا چھوڑ دیں۔ مسلمانوں کو بھی چاہیے کہ ان کے جھوٹے پروپیگنڈہ اور تاویلات باطلہ کو سمجھیں ، انہیں ٹھکرا کر اپنے دین حق پر مضبوطی سے قائم رہیں ۔ کیونکہ نہ وہ مسلمان ہیں اور نہ اسلام اور اس کے اصولی عقائد سے ان کا کوئی تعلق ہے۔ اللہ تعالی تمام مسلمانوں کے ایمان و عقیدہ کی حفاظت فرماویں ، اور ہر قسم کے فریب اور مکر سے بچائیں.
(آمین) 

وصلى الله على خاتم الانبياء والمرسلين

کیا  قادیانی ایک فرقہ ہے|اسلام اور قادیانیت کا اصولی اختلافpdf




مزید پڑھنے  کیلئے کتاب ڈاؤن لوڈ کریں






کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]

| HOME | ABOUT | CONTACT US | AZAN | TILAWAT-E-QURAN | BAYAN | ISLAMIC STORIES | HAMD-O-NAAT | MOLANA TARIQ JAMEEL |
| MUFTI TARIQ MASOOD | MUFTI ANAS YOUNUS | HAFIZ ABDUL BASIT | OTHERS HAMD-O-NAAT | MUFTI ANAS YOUNUS (AUDIO) |


| Designed by Muhammad kamran Yousuf Colorlib
}