Khwabon Ki Tabeer Aur Unki Haqiqat .pdf
زندگی کی حقیقت
ہے آپ کی زندگی خودایک تنقل حرکت ہے جو آدمی کے اندر بہت زور سے چل رہی ہے اور بہت دور تک چلتی رہے گی جب تک آدمی کا بدن حرکت کرتا رہتا ہے کہتے ہیں کہ وہ زندہ ہے ۔ جب حرکت ختم ہو جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ آدی مرچکا ہے ، قلب حرکت کرتا رہے کہتے ہیں کہ قلب زندہ ہے، اگر قلب کی حرکت ختم ہوجائے ، کہتے ہیں کہ فلاں آدمی کا انتقال ہوگیا ۔ ۔ تو حرکت بند ہو جانے کا نام موت اور حرکت کے جاری رہنے کا نام ہی زندگی . ۔ انسان کی آنتیں جب تک حرکت کرتی رہتی ہیں فضلات خارج ہوتے رہتے ہیں، آدمی تندرست رہتا ہے ۔ اگر انہیں حرکت نہ کریں ، ان میں غذا پڑی ہے قبض ہو جاتا ہے وہی موت کا پیش خیمہ ہے ۔ تو آئیں ، دل، جگر اور دماغ سب حرکت میں ہے ۔ آدمی اس سے کچھ نہ کچھ سوچتا رہتا ہے ۔ کل کیا ہوگا ؟ پریوں کیا ہوگا ؟ گویا ہر وقت دماغ حرکت میں ہے ۔ اگر حرکت بند ہو جائے، کہا جائے گا کہ فلاں آدمی بے وقوف ہے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں عقل نہیں۔ تو ایک ایک قوت اورعضو حرکت کرتا رہتا ہے ۔ دیکھا جائے تونز مرن انسان بلکہ زندگی بھی حرکت میں ہے ۔ اس لیے کہ امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کر انسان ازلی تو نہیں کہ ہمیشہ سے تھا مگر ابدی ضرور ہے کہ پیدا ہوگیا تو اب مٹنے والا نہیں ابدال آبادتک وہ زندہ رہے گا ۔ جگہیں بدلتی رہیں گی ایک عالم سے دوسرے اور دوسرے سے تیسرے اور پھر یہ تھے عالم میں۔ تو مکان اور جہان بدلتے رہیں گے اور انسان باقی رہے گا ر خطبات حضرت حکیم الاسلام) میں بھی سرگرم سفر ہوں تو بھی سرگرم سفر موت سے منزل بدلتی ہے سفر کتا نہیں و مورآیاز بنگلوری
خواب
ایک تحریر
ایک حقیقت
خواب کتنے حسین کتنے خوبصورت ہوتے ہیں ۔ اس کے برعکس حقیقت اتنی می تلخ اور کرا دی ۔ لیکن انسان خوابوں کی دنیا میں جینا چاہتا ھے بھرانسان ایک ایسے خواب کی تلاش میں رہتا ھے ، جو طویل ہو ، دیر پا ہو ہیگن ایسا ہوتا کب ھے ؟ جب بیدار ہوتے ہیں اور حقیقت کا سامنا ہوتا ہے تب بہت تکلیف ہوتی ھے ۔اور زندگی کے گلشن میں خزاں چھا جاتی ھے۔ اس لئے انسان کو چاہیے کہ حقیقتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے خوابوں کا لطف اٹھائے تاکہ خواب ٹوٹنے پر وہ نادم نہ ہو اور پریشان نہ ہو ،
( ماخور )
محرومی کا شکوہ کیا دل نے جو مانگا وہ پایا ! خوابوں سے اتنی الفت کی اک اک حسرت خواب ہوئی ر محور بازساوری )
خوابوں متعلق مسائل
مسئلہ: جی خواب میں کوئی بات تکلیف و مصیبت کی نظر آۓ وہ کسی سے بان کرے ۔ روایات حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مانعت محض شفقت اور ہمدردی کی بناء پر ھے شہری حترام نہیں ۔ اس لئے اگر کسی سے بیان کر دے تو کوئی گناہ نہیں، کیونکہ احادیث میجر ھے کہ غزوۂ احد کے وقت رسول الی الہ علیہ تم نے فرمایاکہ میں نے خواب میں دیکھاہے کہ میری تلوار دوالفقار ٹوٹ گئی ۔ اور دیکھا کہ کھائیں ذبح ہو رہی ہیں ، جس کی تعبیر حضرت حمزہ کی شہادت اور بہت سے سلمانوں کی شہاد تھی جو بڑا حادثہ ھے مگر آپ نے اس خواب کو صحابہ سے بیان فرمادیا تھا (قرطبی) مسئلہ: معلوم ہواکہ مسلمان کو دوسرے کے شرسے بچانے کیلئے اس کی کسی بری خصلت یا نیت کا اظہار کردینا جائز ھے ، یہ غیبت میں داخل نہیں مثلا کسی شخص کو معلوم ہو جائے کہ فلاں آدمی کسی ۔۔ دوسرے آدمی کے گھرمیں چوری کرنے یا اس کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رھا ھے تو اس کو چاہیئے کہ اس شخص کو باخبر کر دے ، یہ غیبت احرام میں داخل نہیں ، جیساکہ یعقوب علیہ السلام نے یوسف علیہ اسلام سے اس کا اظہار کر دیاکہ بھائیوں سے ان کی جان کا خطرہ ہے ۔ مسئلہ معلوم ہواکہ تین شخص کے تعلق یہ تا ہو کہ باری خوش حالی اورت کا ذکر نے کا تو اس کو حسد ہوگا اور نقصان پہونچانے کی فکر کرے گا تو اس کے سامنے اپن نمت ، دولت وعزت دیره کا ذکرہ کرے ،رسول کریم صلی الہ علیہ ولم کا ارشاد ہے کہ : ” اپنے مقاصد کو کامیاب بنانے کیلئے ان کو راز میں رکھنے سے مدد حاصل کرو، کیونکہ دنیامیں مر صاحب
نعمت سے حسد کیا جا تلے ؛ (معارف القرآن ) ص ۱۱ سوره یوسف جلد پنجم
خواب : احادیث کی روشنی میں
.0 جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے فی الواقع مجھ ہی کو دیکھا کیونکر شیطان کی پینجال نہیں کہ کسی کے خواب کے اندر میری شکل میں ظاہر ہو۔ (رواہ البخاری ومسلم عن ابی ہریرہ ) ه . آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سچا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے :
( رواه البخاري وسلم ) ه . بشارتوں کے سوا نبوت کی کوئی چیز باقی نہیں رہی صحابہ نے دریافت کیا کہ بشارتوں سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا ۔ سچا خواب . ( رواه البخاري عن ابی ہر بیرون ) ه . حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ جناب سرور دو عالم صلی علیہ وسلم نے فرمایا
کہ خواب بھی ایک دی ہے۔
ر تعبیر الرویا از ابن سیرین)
ه. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فراتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہعلیہ سلم بیمار ہوئے تو صحابہ کرام نگین ہو کر حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ آپ ہم کو میرے مطلع فرمایا کرتے تھے اگر خدا نخواستہ آپ کی اصل پہونچی تو ہم کو کون مطلع کیا کرے گا ؟ اور دینی و دنیاوی امور کی خیر وبھلائی ہمیں کس طرح معلوم ہوا کرے گی حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں ارشاد فرمایا کہ میری وفات کے بعد وحی تو ختم ہوجائے گی لیکن مبشرات بندہ ہوں گے ۔ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ براستہ کیا چیز ہے ؟ حضور نے فرمایاکہ مبشرات
وہ اچھے خواب ہیں جو نیک بندوں کو دکھائی دیتے ہیں۔ (رواہ البخاری عن ابی ہریرہ ) ه . حضرت ابوسعید خدری رض فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ ایک دن صحابہ کرام سے فرمارہے تھے کہ جب تم میں سے کوئی شخص کوئی اچھا خواب دیکھے تو اس کو چاہیے کہ وہ حق تعالی کا شکر یہ ادا کرے اور اس خواب کو اپنے مومن دوستوں اور بھائیوں کے سامنے
بیان کرے۔ تعبیر الرویا از ابن سیرین )
خواب کابرین امت کی نظر میں
* حضرت علی کرم اللہ وجہ نے ارشاد فرمایا ، مومن جب خواب دیکھے تو اس کی تعبیر انا اسی پر واجب ہے تاکہ اچھے خواب سے خوشی اور بڑے خواب سے امن میں رہے ۔ * حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، خواب اللہتعالی کی نعمت ہے ، اسی نعمت کے ذریہ حضور صلی علیہ وسلم کو نبوت کی بشارت علی ۔ اور جبریل امین سے ملاقات نصیب
* امام رازی رحمۃ الہعلیہ فرماتے ہیں کہ خواب کی حقیقت یہ ہے کہ ان تعالی سونے والے کے دل کو علوم و معرفت کی روشنی سے منور کردیتا ہے ، اور الشر تعالی بلاشبہ اس پر قادر ہے۔ * علامہ زمخشری نے لکھا ہے کہ خواب کے معانی یہ کیا کہ وہ بات جو انسان خواب و نیندیں دیکھے * امام غزالی رحت الشد علیہ نے فرمایاکہ انسان جو بھی خواب دیکھتا ہے وہ منی خیالی اور بے مطلب نہیں ہوتا ، بل اس کے اندر کوئی نہ کوئی حقیقت ضرور ہوا کرتی ہے ۔ * حضرت ہشام بن عروہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا الہ تعالی کے نیک اور مقبول بندوں کو دنیا
کے اندر ہی خوابوں کے ذریعہ بشارت ہوتی رہتی ہے * قاضی ثناء اللہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ حقیقت خواب کی یہ ھے کہ نفس انسانی جس وقت نیند یا بے ہوشی کے سبب ظاهر بدن کی تدبیر سے فارغ ہو جاتا ھے تو اس کو اس کی قوت خیالیہ کی راہ سے کچھ صورتیں دکھائی دیتی ہیں ، اسی کا نام خواب ھے۔ د مختاری خان)
بشارت یا تنبیہ ہوتے ہیں
* امام رازی رحمۃ الہعلیہ فرماتے ہیں کہ خواب کی حقیقت یہ ہے کہ ان تعالی سونے والے کے دل کو علوم و معرفت کی روشنی سے منور کردیتا ہے ، اور الشر تعالی بلاشبہ اس پر قادر ہے۔ * علامہ زمخشری نے لکھا ہے کہ خواب کے معانی یہ کیا کہ وہ بات جو انسان خواب و نیندیں دیکھے * امام غزالی رحت الشد علیہ نے فرمایاکہ انسان جو بھی خواب دیکھتا ہے وہ منی خیالی اور بے مطلب نہیں ہوتا ، بل اس کے اندر کوئی نہ کوئی حقیقت ضرور ہوا کرتی ہے ۔ * حضرت ہشام بن عروہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا الہ تعالی کے نیک اور مقبول بندوں کو دنیا
کے اندر ہی خوابوں کے ذریعہ بشارت ہوتی رہتی ہے * قاضی ثناء اللہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ حقیقت خواب کی یہ ھے کہ نفس انسانی جس وقت نیند یا بے ہوشی کے سبب ظاهر بدن کی تدبیر سے فارغ ہو جاتا ھے تو اس کو اس کی قوت خیالیہ کی راہ سے کچھ صورتیں دکھائی دیتی ہیں ، اسی کا نام خواب ھے۔ د مختاری خان)
بشارت یا تنبیہ ہوتے ہیں
ہرحال بچے خواب عام امت کیلئے حسب تشریح حدیث ایک بشارت یا تنبیہ سے زائد کوئی مقام نہیں رکھتے . خوداس کے لئے کسی معامہ میں محبت ہی : دوسروں کیلے بعض نا واقف لوگ ایسے خواب دیکھ کر طرح طرح کے وساوس میں مبتلا ہو جاتے ہیں ،کوئی ان کو اپنی ولایت کی علامت سمجھنے لگاتے کوئی ان سے حاصل ہونے والی باتوں کو شری احکام کا درجہ دینے گیا ھے یہ سب پیر یا بے بنیاد میں خصو صاحب کے بھی معلوم ہو چکا ھے کہ یہ خوابوں میں بھی بکثرت نفسانی یا شیطانی یا دونوں قسم کے عورت کی میرنس کا احتمال ہے ۔ کافر فاسق آدمی کا خواب بھی سچا ہوسکتا ھے : اور یہ بات بھی قرآن وحدیث سے ثابت اور تجربات سے معلوم ہے کہ بچے خواب بعضی اوقات فاسق فاجر بلکہ کافرکو بھی آسکتے ہیں، سورہ یوسف ہی میں حضرت یوسف علیہ السلام کے جیل کے دو ساتھیوں کے خواب اوران کا سچا ھونا، اسی طرح بادشاہ مصر کا خواب اور اس کا سچا ہو نا قرآن میں مذکر رھے ، حالانکہ یہ تینوں مسلمان نہ تھے ۔ حدیث میں کسی کا خواب مذکور ھے جو کہ رسول کریم صلی اللہعلیہ سلم کی پھوپی عاتکہ نے حالت کفر آپ کے بارے میں سچا خواب بجھا تھا نیز کافر بادشاہ بخت نصر کے جس خواب کی تعبیر حضرت دانیال علیہ سلام نے دی وہ خواب سچا تھا جس کا ذکر آئندہ صفحات میں آرھا ھے) اس سے معلوم ہوا کہ محض اتنی بات کریسی کو کوئی سچا خواب نظر آجائے اور واقتھر اس کے مطابق ہو جاۓ ، اس کے نیک مصالح بلکہ مسلمان ہونے کی بھی دلیل نہیں ہوسکتی ، ہاں مسیح ھے کہ عام عادة الشرہ یہی ہے کہ سچے اور نیک لوگوں کے خواب عموما پکے ہوتے ہیں، فساق فجار کے خواب عموماحدث النفسي تسويلا
معروف ومشہور ترین کرام
محسن انسانیت خاتم النین رحمت اللعالمین آقائے نامدار احد محبتی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیم حضرت یوسف علالسلام حضرت ابراہیم السلام حضرت اسحاق علی السلام حضرت ابوبکر ه بی رضی اللہ عنہ حضرت عمرفاروق من الشرعیہ ، حضرت علی کرم اللہ وہ حضرت عبدالدین مسعود حضرت ابو ہریرہ فی الشرع ۔ حضرت علامہ عمران سیرین رحمتہ اللہعلیہ حضرت شاہ ولی الرحت دیوی رحمتہ اللہعلیہ حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمت الثعلیہ حضرت مولانا حاجی امداداللہ مہاجری رحمہ اللہعلیہ حضرت مولانا رشیداحمد گنگوہی رمت الللہ حضرت مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ الشرعیہ حضرت مولانا اشرف علی قاری رحمۃاللہ علم حضرت مولانا عمر یعقوب نانوتری رمالی شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمۃ الشرعیہ حضرت علامہ انورشاہ کشمیری رحمۃ الشرعیہ حضرت مولانا حکیم عبدالرش ودعت حکیم نومیاں صاحب مالی حضرت شیخ الحدیث مولانامحمد ذکریا کاندھلوی حضرت مولانامفتی محمو الحسن منوی تہ اللہ عیہ حضرت مولانا ابوالحسن علی ندوی حمہ اللہعلی مسیح الامت حضرت مولاناسیح الدخان ما غیرمسلم دانشوروں اورفلسفیوں میں' ارسطو' آرمیڈ راس میگستان، دیکارت لاک ابرکیسالمی شیوا مسٹرل کونٹ فرای افلاطون اور جالینوس وغیرہ ماہرین علم خواب گزرے ہیں ۔ علم تعبیرارو یا ایک خاص علم اور عطیہ کہانی ہے ، اور ایک مستقل فن ہے انتقال انتخب . حضرات کو اس فن میں ملک خاص عطافرماتے ہیں ۔ ( محمد ادریس حبان پر تعادلی ) امام بوالخیر کہتے ہیں کہ لم تعبیر کرد یاد علم ہے جس میں نفسانی تخیلات اور بیاموز دونوں میں اس طرح مناسبت معلوم ہو جاتی ہے کہ جس میں تخیلات کو غیبی امور میں منطبق کر کے خارج کر کے نفسیاتی حالات یا دنیا کے خارج حالات پر استدلال کرتے ہیں اور خواب کے ذریعہ انسان کو محض خوش خبری دنیا یا ڈرانا مقصود ہوتا ہے ۔ اس میں کسی کتابیں تصنیف کی گئی ہیں شیخ ابوسعد نفرین عقرب الدینوری نے خلیفتـار
دورحاضر علماۓ عظام ميت معروف و معتبرین کرام بحر التعال یوں توعالم اسلام میں بہت سے بزرگان دین اور عملے نظام ہیں جودرسی و تدریس اور دین و ملت کی خدمات کے ساتھ اپنے اپنے ملک اور علاقوں میں لوگوں کو خوابوں کی تعبیر دیا کرتے ہیں۔ اور اس فن سے خاص مناسبت رکھتے ہیں ۔ ان تمام کا تذکرہ یہاں مقصود نہیں ہے ۔ نا ہم علمائے کرام میں جو معروف معبترین ہیں ان کے نام نامی اسم گرامی درج ذیل ہیں ۔ فدائے ملت ایران حضرت مولاناسیداسعد مدنی دامت برکاتہم حضرت مولاناشاہ ابراق ملہ ہردوئی خلیفہ حضرت تھانوی ، حضرت مولانا مدافتخارالحسن کاندھلوی پست ونگران مرکز نظام الدین دہی حضرت مولانا مفتی مظفرحسین مظلہ العالی ناظم اعلی مظاہرعلوم سہارنیور حضرت مولانا سید عبدالقادر آزاد مدظلہ امام الاکبر بادشاہی مسجد لاہور، حضرت مولانا مفتی مستقی عثمانی من دارالعلوم کراچی حضرت مولانا قاضی مجاہدالاسلام قاسمی نلہ مسلم پینل لا بورڈ حضرت مولانا محمد یوسف ناؤ کی منطلہ، حلیفہ مجاز حضرت مفتی محمودالحسن گنگوہی استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند حضرت مولانا محمد سالم قاسمی خلف الرشید کیم الاسلام قاری محیطی حضرت مولانا سید نظرشاه منه ما جزارة مجم العلوم علم انورشاه کثیری حضرت مولانا فی عبداله من خانقاہ رائے پور حضرت مولانا شیخ کو شیخ الحدیث مظاہرعلوم سہارنیور حضرت مولاناشیخ عبدالحق مت ولول العام دیوبند حضرت مولانا مفتی سعید احمد شیخ الحدیث دارالعلوم دیونید حضرت مولانا حلیل صاحبزاده شیخ الحدیث مولانامحمد کریا کاندھلوی حضرت مولاناحکیم محمداختر مدظلہ العالی کراچی حضرت مولانا الحاج محيف وظل متهم خادم العلوم باغونوالی حضرت مولانا محمد عبداللہ مغیثی اجرا ڈوی ط العالى( مادرش تبان)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں